اداروں میں ٹکراؤ کے خواہشمندوں کو مایوسی ہوئی، عمران خان



وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اداروں کے درمیان ٹکراؤ کی خواہش رکھنے والوں کو آج شکست ہوئی ہے۔ 

آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے لیے وزیراعظم کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کو سپریم کورٹ نے منظور کرلیا اور جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدتِ ملازمت میں 6 ماہ کی توسیع کی مشروط منظوری دے دی۔

عدالتی فیصلے کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ آج ان لوگوں کو شدید مایوسی ہوئی جو اداروں کے ٹکراؤ سے ملک کے غیرمستحکم ہونے کے خواہشمند تھے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس فیصلے سے بیرون مافیا کے ساتھ ساتھ اندرونی مافیا کو بھی خصوصی مایوسی ہوئی جو قوم کا پیسہ لوٹ کر باہر لے گئے اور اپنی اس لوٹی ہوئی رقم کو محفوظ بنانے کے لیے ملک میں عدم استحکام کے خواہشمند ہیں۔ 

عمران خان نے اپنے ایک اور ٹوئٹ میں کہا کہ ریکارڈ کے لیے بتادوں کہ 23 سال قبل ہم نے ہی پاکستان میں قانون کی حکمرانی اور آزاد عدلیہ کے لیے آواز بلند کی۔ 

انہوں نے یہ بھی کہا کہ عدلیہ بحالی تحریک میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) صف اول رہی اور اس دوران مجھے گرفتار کرکے جیل میں بھی ڈالا گیا۔ 

عمران خان نے اپنے ایک اور ٹوئٹ میں کہا کہ میں موجودہ چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی بہت عزت کرتا ہوں، یہ پاکستان کے پیداکرہ بہترین قانون دانوں  میں سے ایک ہیں۔

قبل ازیں کیس کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے محفوظ کیا گیا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ آج ہم مختصر فیصلہ سنائیں گے، تفصیلی فیصلہ بعد میں جاری کیا جائے گا۔

رواں برس 19 اگست کو وزیراعظم عمران خان نے جنرل قمر جاوید باجوہ کی بطور آرمی چیف مزید 3 سال کی تقرری کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔

بعد ازاں ریاض حنیف راہی کی جانب سے اس نوٹیفکیشن کی معطلی سے متعلق درخواست سپریم کورٹ میں جمع کروائی گئی۔

26 نومبر کو سماعت کے دوران درخواست گزار کی جانب سے جب درخواست واپس لینے کی درخواست جمع کروائی گئی تو چیف جسٹس نے اسے 184(3) کے تحت ازخود نوٹس میں تبدیل کردیا تھا۔

عدالت عظمیٰ نے مذکورہ ازخود نوٹس پر سماعت کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کی جانب سے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے لیے جاری کردہ نوٹیفکیشن معطل کر دیا تھا۔

بعد ازاں وزیراعظم عمران خان نے سپریم کورٹ میں آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے معاملے پر مشاورت کے لیے ہنگامی اجلاس طلب کیا تھا۔

ہنگامی اجلاس میں وزیراعظم نے وفاقی کابینہ کے سینئر اراکین اور لیگل ٹیم کو طلب کیا تھا، آرمی چیف اجلاس میں شرکت کے لیے خصوصی طور پر وزیراعظم ہاؤس پہنچے تھے۔

وزیراعظم کی سربراہی میں ہونے والے اس مشاورتی اجلاس کے دوران آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کے لیے نیا مسودہ تیار کیا تھا۔


کوئی تبصرے نہیں

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.