شادی کی پہلی رات دلہن کی پُراسرار موت



صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں فیکٹری ایریا میں نوبیاہتا دلہن کی شادی کی پہلی رات ہی پراسرار طور پر موت واقع ہوگئی جبکہ دلہا بےہوش ہوگیا۔
پولیس کے مطابق واقعہ تھانہ فیکٹری ایریا میں پیش آیا جہاں ایک گھر سے دلہن کی لاش ملی جبکہ دلہا بےہوشی کی حالت میں ملا جو ہسپتال میں زیر علاج ہے۔
ابتدائی طور پر پولیس کا کہنا تھا کہ 'دلہن کی موت کی وجہ زہریلی چیز کھانا ہوسکتی ہے تاہم اس بارے میں ابھی تحقیقات کی جارہی ہیں'۔
پولیس کے مطابق دلہا اس وقت ہسپتال میں زیرعلاج ہے جبکہ دلہن کے پوسٹ مارٹم رپورٹ اور شوہر کے بیان کی روشنی میں تفتیش کی جائے گی۔
دوسری جانب پولیس نے بتایا کہ لڑکی سویرا کے بھائی کی مدعیت میں شوہر اور سسرالیوں کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعہ 302 اور 34 کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا۔
تھانہ فیکٹری ایریا میں دلہن کے بھائی کی مدعیت میں درج ایف آئی آر میں موقف اپنایا گیا کہ 32 سالہ سویرا اور وسیم کی شادی 28 دسمبر کو ہوئی تھی۔
ایف آئی آر میں بھائی نے بتایا کہ جب '29 دسمبر کو ہم بہن کے لیے کھانا لے کر اس کے گھر گئے تو وہاں ایمبولینس کھڑی تھی اور ہمیں بتایا گیا کہ اس کی حالت خراب ہے جبکہ دلہا بھی بےہوش ہے'۔
ان کا کہنا تھا کہ 'جب ہم نے نزدیک سے دیکھا تو ان کی بہن کی سانس نہیں چل رہی تھی، بعد ازاں ہسپتال نے اس کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ان کے جسم پر تشدد کے نشان بھی ہیں'۔
انہوں نے پولیس کو درج کروائی گئی شکایت میں شبہ ظاہر کیا کہ ان کی ہمشیرہ کے شوہر نے اپنے گھر والوں کے ساتھ مل کر ان کی بہن کا ناحق قتل کیا۔
ادھر پولیس نے دلہن سویرا کی لاش قبضہ میں لے کر تحقیقات شروع کر دی۔

کوئی تبصرے نہیں

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.