لاہور رنگ روڈ میں 62 ارب روپے کی مبینہ کرپشن کا نوٹس



قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے لاہور رنگ روڈ میں 62 ارب روپے کی مبینہ کرپشن کا نوٹس لے لیا۔


سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے دور حکومت کے ایک اور بڑے منصوبے لاہور رنگ روڈ میں اربوں روپے کی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا۔
اسپیشل آڈٹ رپورٹ کے مطابق مجموعی طور پر 59 ارب 39کروڑ 94لاکھ روپے سے زائد کی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔
اب چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے رنگ روڈ منصوبے میں مبینہ کرپشن کا نوٹس لیا ہے۔ ترجمان نیب کے مطابق چیئرمین نیب نے ڈی جی نیب لاہورکو رنگ روڈ میں مبینہ کرپشن کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔
جیو نیوز نے خبر دی ہے کہ نیب کا بی آر ٹی پشاور کے حوالے سے کہنا ہے کہ بی آر ٹی پشاور کیس پرسپریم کورٹ کے فیصلے کا انتظار ہے لہٰذا عدالتی احکامات کی روشنی میں کیس کی جاری انکوائری مکمل کریں گے۔
یاد رہے کہ اسپیشل آڈٹ رپورٹ میں مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف سول ورک، زمین کی خریداری، فنانشل منیجمنٹ، ٹھیکہ دینے اور دیگر مد کی گئیں۔
زمین کی خریداری میں 15 ارب 51 کروڑ روپے سے زائد کی مالی بے ضابطگیاں کی گئیں، زائد قیمتیں ادا کرنے کی مد میں 4ارب 36کروڑ سے زائد کی مالی بدعنوانی سامنے آئی ہے۔
ٹھیکہ داروں کو بغیر تخمینہ لگائے اور پیمائشوں کا ریکارڈ نہ رکھنے پر 65 کروڑ سے زائد کی ادائیگیاں کرنے کا کوئی جواز موجود نہیں۔

کوئی تبصرے نہیں

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.